0

No products in the cart.

(ریاست آزاد بلوچستان) مشرقی بلوچستانبلوچ سرزمینرپورٹ اردوسیاست اور اقدامات

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز پر حملہ کیا ہے۔

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز پر حملہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نوشکی اڈے کے مقام پر قائم ایف سی کی مرکزی کیمپ کے سامنے ایف سی اہلکاروں کو نامعلوم مسلح افراد نے نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف سی کیمپ کے سامنے تین اہلکار تعینات تھے انہیں مسلح افراد نے نشانہ بنایا ہے جس وہ تینوں اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
حملے کے حوالے سے حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ علاقے میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنطیم متحرک ہیں۔ 29 نومبر کو نوشکی میں بلوچ سرمچاروں نے زرین جنگل کے مقام پر ناکہ بندی کی اور اس دوران لیویز فورس کے چوکی کو اپنے قبضے میں لیا۔
اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرتے ہوتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے زرین جنگل کے مقام پر شاہراہ پر قائم قابض پاکستان کی لیویز فورس کے ایک چوکی کو قبضے میں لیکر موجود اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔ سرمچاروں نے لیویز فورس کا اسلحہ اور دیگر فوجی ساز و سامان بھی اپنی تحویل میں لے لیا تاہم اہلکاروں کو بلوچ ہونے کے ناطے بعدازاں بحفاظت چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ اس دوران سرمچاروں کے ایک مختلف دستے نے شاہراہ پر ایک گھنٹے سے زائد گاڑیوں کی سنیپ چیکنگ کی جبکہ سرمچاروں کے تیسرے دستے نے ایک استحصالی کمپنی کے پروجیکٹ پر کام کرنے والے پانچ اہلکاروں کو حراست میں لی لیا اور کمپنی کے مشینری کو نذرآتش کرکے تباہ کردیا۔مذکورہ زیرحراست اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے۔
تاہم آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

easyComment URL is not set. Please set it in Theme Options > Post Page > Post: Comments

Related Posts

زنیرہ قیوم بلوچ کا بلوچستان سے COP29 تک کا سفر

6,851
58k
5,686

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ موسمیاتی کارکن زنیرہ قیوم بلوچ لڑکیوں کی تعلیم اور موسمیاتی کارروائی کی وکالت کرتی ہیں۔ COP29 میں، اس نے موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، اور صنفی مساوات پر زور دیا۔ پارٹیز کی 29ویں کانفرنس (COP29) میں، عالمی رہنما، کارکن،…