No products in the cart.
تربت: لاپتہ افراد کی رہائی کے لیے حکام کو دو دن دیے گئے یا احتجاج کا خطرہ
تربت: لاپتہ افراد کی رہائی کے لیے حکام کو دو دن دیے گئے یا احتجاج کا خطرہ
تربت: بلوچستان کے ضلع کیچ سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے 6 افراد کے لواحقین نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے پیاروں کو سرعام پیش نہ کیا گیا یا آئندہ دو روز میں ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہ کی گئیں تو وہ احتجاج کریں گے۔
آج تربت پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس میں اہل خانہ نے کیسز کی تفصیلات بتائیں اور اپنے لاپتہ پیاروں کی فوری رہائی یا پیشی کا مطالبہ کیا۔
تربت اپسر کے ایک خاندان کے رکن نے انکشاف کیا کہ 10 دسمبر کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے تین بھائیوں احسان منظور، اتفاق افضل منظور اور حامد منظور کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
اس دن سے تینوں بھائیوں کو زبردستی لاپتہ کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں، پریس کانفرنس میں موجود ایک اور خاتون نے بتایا کہ ان کے خاندان کے تین افراد کو بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ شمس الدین کو چار سال قبل پاکستانی فورسز نے تربت سے جبری طور پر لاپتہ کر دیا تھا۔
رواں ماہ دو اور رشتہ داروں شہاب اور عبدالوہاب کو سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لے لیا، شہاب کو 18 روز قبل حراست میں لیا گیا تھا اور عبدالوہاب گزشتہ پانچ دنوں سے لاپتہ تھے۔
لواحقین نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گمشدگیوں نے بے حد پریشانی اور خاندانوں کو بے یقینی اور غم کی کیفیت میں ڈال دیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران اہل خانہ نے عوامی اپیل جاری کرتے ہوئے استدعا کی کہ اگر ان کے پیارے کسی جرم میں مرتکب ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کرکے شفاف ٹرائل کی اجازت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے غمزدہ خاندانوں کو انصاف اور بندش ملے گی۔
انہوں نے مقامی حکومت اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کریں اور انہیں وہ معلومات فراہم کریں جس کی وہ شدت سے تلاش کر رہے ہیں۔
لواحقین نے کیچ میں مقامی حکام کو وارننگ بھی جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے پیاروں کو رہا نہ کیا گیا یا آئندہ دو دن میں کوئی اطلاع فراہم نہ کی گئی تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج کسی بھی اہم مقام پر ہوسکتا ہے، بشمول CPEC روٹ کے ساتھ، تفصیلات کے ساتھ بعد میں اعلان کیا جائے گا۔
لاپتہ افراد کے لواحقین نے اس بات پر زور دیا کہ صورتحال کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور حکام پر عائد ہوگی۔
Please login to join discussion
easyComment URL is not set. Please set it in Theme Options > Post Page > Post: Comments